(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر نے امریکی صدر جوبائیڈن کے رفح پر بڑے پیمانے پر حملے کی صورت میں تل ابیب کو ہتھیار بھیجنے سے روکنے کے واشنگٹن کے فیصلے کے جواب میں ایک طنزیہ ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ حماس بائیڈن سے محبت کرتی ہے!
تفصیلات کے مطابق بین گوئر اپنے ٹویٹ سے یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حماس، مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں اچانک حملے کے بعد، صیہونی حکومت سات ماہ سے اسے تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، وہ امریکی اقدامات اور فیصلوں سے خوش اور مطمئن ہے۔ اور یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ بائیڈن وہی کر رہے ہیں جو اسرائیل کے دشمنوں، یعنی حماس کے مفاد میں ہے، اور جو انہیں خوش کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے بھی بنگوئیر کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ایک ٹویٹ شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بینجمن نیتن یاہو آج Benguir کو برطرف نہیں کرتے تو وہ تمام فوجیوں اور تمام اسرائیلیوں کو خطرے میں ڈال دیں گے۔
اسی طرح صیہونی آرمی ریڈیو نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن کی صورت میں تل ابیب کو ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کے لیے بائیڈن کی دھمکی کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ رفح میں بڑے پیمانے پر آپریشن اب تک روک دیا گیا ہے، اور فوجی دباؤ کا زبردست فائدہ اٹھا کر بائیڈن نے مذاکرات میں اسرائیل کی پوزیشن کو نقصان پہنچایا ہے۔