پاک صحافت اسرائیلی داخلی سلامتی ایجنسی کی جانب سے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے قبرص کے سیاحتی مقامات کے لیے سفری پروازیں منسوخ کرنے کے لیے سیکیورٹی انتباہات کے بعد، ملک کے شہر لارناکا میں یہودی برادری کے خلاف نفرت انگیز کارروائیاں دیکھنے میں آئیں۔
منگل کے روز اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی داخلی سلامتی کے ادارے نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر قبرص کے سیاحتی مقامات پر اسرائیلی شہریوں کے سیاحتی دورے منسوخ کر دیے۔
اس کارروائی کے بعد، لارناکا شہر، جو صیہونی سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے، میں یہودی برادری کے خلاف نفرت انگیز کارروائیاں دیکھنے میں آئیں، جن میں شہر کی سرکاری عمارتوں اور نجی املاک پر اسرائیل مخالف نعرے لکھنا بھی شامل ہے۔
یوروپ میں یہودی تنظیموں کی یونین ای جے اے کے سربراہ نے ان کارروائیوں کی مذمت کی اور یقین دلایا کہ اس واقعہ کے مرتکب افراد کی نشاندہی کرکے انہیں سزا دی جائے گی۔
لارناکا کے میئر اور ملکی پارلیمنٹ کے ارکان نے بھی ان کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور وعدہ کیا کہ دن کے آخر تک یہ نعرے ہٹا دیے جائیں گے۔
دوسری جانب قبرص میں یہودی برادری کے نمائندے نے بھی دنیا بھر میں سامیت دشمنی کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے یہودی برادری کے عزم پر زور دیا۔
پاک صحافت کے مطابق، اینٹی ڈیفیمیشن لیگ کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ یہود مخالف جذبات دنیا میں اپنی بلند ترین سطح پر ہیں، اور 2014 میں لیگ کی طرف سے کی گئی پہلی تحقیق کے بعد سے یہود دشمنی دوگنی ہو گئی ہے۔
سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کے 46 فیصد بالغ افراد یعنی تقریباً 2.2 بلین لوگ – یہود مخالف رویہ رکھتے ہیں۔
یونین کے صدر، جوناتھن گرین بلیٹ، جس کا صدر دفتر نیویارک میں ہے، نے ان نتائج کو "انتہائی پریشان کن” قرار دیا اور سامیت دشمنی کی سطح کو ایک عالمی ایمرجنسی قرار دیا۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہم یہ نقطہ نظر مشرق وسطیٰ سے ایشیا اور یورپ سے شمالی اور جنوبی امریکہ تک پھیلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔”
سروے میں نوجوان شرکاء نے زیادہ یہود مخالف خیالات رکھے، 35 سال سے کم عمر کے 40 فیصد لوگ یہ مانتے ہیں کہ زیادہ تر جنگوں کے ذمہ دار یہودی ہیں۔
سروے سے پتہ چلا کہ 20 فیصد جواب دہندگان نے ہولوکاسٹ کے بارے میں کبھی نہیں سنا تھا، جبکہ صرف 48 فیصد نے اس کی تاریخی درستگی کو تسلیم کیا۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں، 76 فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ یہودیوں کے بارے میں استعمال ہونے والے زیادہ تر استعارے اور تشبیہات درست ہیں۔
یہود مخالف رویوں کی سب سے زیادہ شرح مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں 97 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
یہ انڈیکس کویت میں بھی 97 فیصد اور انڈونیشیا میں 96 فیصد ہے۔
ریسرچ فرم Ipsos کے تعاون سے کیے گئے اس سروے میں 103 ممالک کے 58,000 بالغ افراد کا سروے کیا گیا۔