اسماعیل ھنیہ

ایسا معاہدہ جس میں جنگ بندی اور جارحیت کا خاتمہ شامل نہ ہو قابل قبول نہیں۔ اسماعیل ہنیہ

(پاک صحافت) تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی ایسا معاہدہ جس میں جنگ بندی اور جارحیت کا خاتمہ شامل نہ ہو قابل قبول نہیں ہے اور حماس کا یہ موقف کسی بھی مرحلے پر تبدیل نہیں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر مجرم دشمن یہ سمجھتا ہے کہ میرے خاندان کو نشانہ بنانے سے ہماری پوزیشن اور مزاحمت بدل جائے گی، تو وہ فریب ہے۔ غزہ یا فلسطین کا ہر شہری جو شہید ہوا وہ میرے خاندان سے ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ حماس نے لچک دکھائی اور مجوزہ تجاویز سے اتفاق کیا، بشرطیکہ یہ تجاویز جارحیت کے خاتمے اور غزہ کی پٹی سے صیہونیوں کے مکمل انخلاء کا باعث بنیں۔ کوئی بھی ایسا معاہدہ جس میں جنگ بندی اور جارحیت کا خاتمہ شامل نہ ہو، قبول نہیں کیا جائے گا، ہمارا موقف کسی بھی مرحلے پر تبدیل نہیں ہوگا۔

اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ جنگ کے بعد کے دن کے بارے میں نظریات مکمل طور پر فلسطینی ہونے چاہئیں اور کسی کو بھی، خواہ قابض ہوں یا دیگر فریق، مداخلت کا حق نہیں رکھتے۔ دشمن نے جنگ کا انتخاب کیا اور رفح پر حملہ کیا اور گزرگاہوں کو بند کردیا، جس سے پوری غزہ کی پٹی میں انسانی تباہی اور قحط پڑا۔

یہ بھی پڑھیں

صیھونی

صیہونی جنرل: 7 اکتوبر کی شکست کے پیچھے تمام عوامل بشمول نیتن یاہو کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے

پاک صحافت صیہونی جنگی کونسل کے سابق رکن گابی آئزن کوٹ نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے