امریکہ غزہ جنگ بندی کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی تلاش میں تھا۔ حمدان

اسامہ حمدان

(پاک صحافت) تحریک حماس کے اعلی عہدیدار اسامہ حمدان نے امن مذاکرات کے لیے اس تحریک کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی نئے آئیڈیاز پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن جو پیش کیا گیا وہ توقعات پر پورا نہیں اترا۔ ہمارے سامنے جو منصوبہ پیش کیا گیا ہے اس میں جامع جنگ بندی کا ذکر نہیں ہے اور حماس کے مطالبات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔

حمدان نے تاکید کی کہ اگر اس میدان میں سنجیدہ تجاویز آئیں تو حماس ان کا خیر مقدم کرے گی لیکن ہم وقت ضائع کرنے کے درپے نہیں ہیں۔ عارضی جنگ بندی کی بات کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ ہم جو چاہتے ہیں وہ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا مستقل خاتمہ ہے۔

حماس کے اس اعلی عہدیدار نے کہا کہ مزاحمت نے صیہونی دشمن کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ رقم ادا کی ہے اور امریکی حکومت کو جان لینا چاہیے کہ ہم دھوکے کا شکار نہیں ہوں گے۔ امریکی حکومت نے آئندہ صدارتی انتخابات کا فائدہ اٹھانے کے لیے امن مذاکرات کو غلط استعمال کرنے کی کوشش کی۔

حمدان نے مزید کہا کہ امریکی حکومت اب جو کچھ کر رہی ہے وہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں صہیونیوں کے ساتھ مکمل شرکت ہے اور اگر واشنگٹن واقعی ان جرائم کو روکنے کی ہمت رکھتا تو وہ صیہونیوں کو ہتھیار فراہم کرنا بند کردیتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے