القسام: شمالی غزہ میں صہیونی قیدی لاپتہ

حماس

پاک صحافت حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ کے سینئر کمانڈروں میں سے ایک نے اعلان کیا ہے کہ قابض حکومت کی مسلسل جارحیت کے باعث شمالی غزہ کی پٹی میں مقیم صہیونی قیدیوں کی اکثریت لاپتہ ہے۔

پاک صحافت کے مطابق القسام بریگیڈز کے ایک سینئر ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا: "شمالی غزہ میں القسام بریگیڈز کی حفاظت میں دشمن کے زیادہ تر قیدی اسرائیلی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے اب لاپتہ ہیں۔”

انہوں نے کہا: "ہم نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جارحانہ حملوں کے اس نتیجے تک پہنچنے کے خلاف۔” نیتن یاہو اور ان کی فوج اپنے طریقے سے اس کیس سے بچنے پر اصرار کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "ہم ایک بار پھر دشمن کی کابینہ اور اس کی فوج کو اپنے قیدیوں کی زندگی اور قسمت کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔”

پاک صحافت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی پٹی سے ملحقہ صہیونی بستیوں میں گھس کر ایک حیرت انگیز کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 250 صیہونیوں کو گرفتار کر لیا۔

ان میں سے کچھ قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا تھا، جب کہ دیگر کو اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ تاہم قابض حکومت کی انتہا پسند کابینہ کی غفلت اور اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی پر مسلسل وحشیانہ حملوں کی وجہ سے ان میں سے متعدد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

نتن یاہو اور ان کی کابینہ کے حماس کے ساتھ مذاکرات میں اضافی مطالبات عائد کرنے پر اصرار ایک جنگ بندی معاہدے کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر عوامی غصے کو ہوا اور نیتن یاہو پر دباؤ بڑھا ہے۔

صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ اپنے بچوں کی مسلسل اسیری کا الزام نیتن یاہو کی زیر قیادت صیہونی حکومت کی کابینہ کو قرار دیتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ مقبوضہ علاقوں کے مختلف علاقوں میں ان کے خلاف روزانہ مظاہرے کرتے ہیں اور ان کی کابینہ سے برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

قبل ازیں صہیونی میڈیا نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی قیدیوں کے 112 خاندانوں نے قابض حکومت کے وزیراعظم کے خلاف حکومت کی سپریم کورٹ میں شکایت دائر کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے دائر کی گئی شکایت میں نیتن یاہو پر قیدیوں کو رہا کرنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے