اسرائیل یونیورسٹیوں میں جنگی مظاہرین کو کچلنا چاہتا ہے

اسرائیل احتجاج

(پاک صحافت) صیہونی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے اپنی یونیورسٹیوں میں غزہ کے عوام کی مناسبت سے کسی بھی قسم کے مظاہرے اور احتجاج پر پابندی لگادی۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کیمپس سے دہشت گردی کے خاتمے کے عنوان سے ایک قانون کی منظوری کا خواہاں ہے جس کے دائرہ کار میں اسرائیل کے تمام تعلیمی ادارے فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت کرنے والے پروفیسروں، محققین اور فیکلٹی ممبران کے خلاف اقدامات کرنے پر مجبور ہیں۔ اسرائیلی جرائم کے خلاف غزہ کے عوام ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، دہشت گردی کی حمایت کے بہانے انہیں اپناتے ہیں اور ملک بدر کرتے ہیں۔

آئی ایس کی عبرانی زبان کی ویب سائٹ نے اس سلسلے میں ایک رپورٹ میں بتایا کہ یونیورسٹی کیمپس میں دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق قانون کا مسودہ اس پیر کو کنیسٹ (پارلیمنٹ) میں لیکوڈ کے رکن اوور کاٹز نے پیش کیا۔

اس میڈیا کے مطابق اس قانون کا مسودہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل کی (مجرمانہ) پالیسیوں کے خلاف علمی شخصیات کے بیانات میں اضافہ دیکھنے کے بعد تیار کیا گیا ہے، جس کی کبھی کبھی علمی اداروں کی طرف سے تصدیق اور حمایت کی جاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے