اسرائیل

اسرائیل کے نئے مطالبات نے معاہدے کو چیلنج کردیا۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فریق نے بائیڈن کے مجوزہ معاہدے میں نئے مطالبات شامل کیے ہیں، جو معاہدے کے عمل میں تاخیر کا باعث بن سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہاریٹز اخبار نے ہفتے کی شام کو ایک خبر میں انکشاف کیا ہے کہ جب سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، اسرائیل نے مذاکرات میں نئے مطالبات کیے جو معاہدے کو حتمی شکل دینے کو چیلنج کرسکتے ہیں، موساد کے سربراہ نے ثالثوں کو بائیڈن کے مجوزہ اقدام پر حماس کے ردعمل کے حوالے سے تل ابیب کے نئے مطالبات اور تبصروں کی فہرست پیش کی ہے، جن میں سے کچھ کا تعلق اسرائیلی جنگ بندی کے معاملے سے ہے۔

ہاریٹز نے ایک اسرائیلی ذرئع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امید ہے کہ مذاکرات کم از کم 3 ماہ تک جاری رہیں گے اور اس کے بعد کسی معاہدے تک پہنچنا ممکن ہوگا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیلی وفد آنے والے دنوں میں مذاکراتی مقام پر جا کر امریکی حکومت کے نمائندوں اور حماس کے ساتھ مذاکرات میں ثالثی کرنے والے ممالک سے بات کرے گا، ہوسکتا ہے کہ اس بار اس تک رسائی ممکن ہوجائے۔

مذاکرات کے اس دور میں ہر اسرائیلی قیدی کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے عددی تناسب کا تعین کیا جانا ہے اور ساتھ ہی ان قیدیوں کی شناخت کا بھی تعین کیا جائے گا جنہیں اس معاہدے میں رہا کیا جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے