طیب اردوان

اسرائیل کے خلاف اردوگان کے فوجی خطرے کا عبرانی میڈیا کا تجزیہ

(پاک صحافت) ترک صدر رجب طیب اردوگان کے بیانات کا تجزیہ کرتے ہوئے عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہم پر ترکی کے فوجی حملے کا کوئی امکان نہیں ہے، لیکن اردوگان اس سلسلے میں کچھ اور کر سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک اسرائیلی اخبار نے اس حوالے سے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ ترکی کے صدر نے کل اسرائیل کو فوجی حملے کی دھمکی دی تھی، لیکن باخبر اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ یہ الفاظ زیادہ تر گھریلو استعمال کے لیے ہیں، حالانکہ اس کی ابتدا غزہ کے بارے میں احساس ذمہ داری سے ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں اسرائیل اور ترکی کے تعلقات کے ماہرین نے اخبار کو بتایا ہے کہ اگرچہ اس حملے کا امکان بہت کم ہے، لیکن اس بات کا خدشہ ہے کہ انقرہ ان فریقوں کو اسلحہ اور مالی امداد فراہم کرے گا جو اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کے خواہاں ہیں۔

اسرائیلی اخبار کے سیاسی امور کے رپورٹر نے ترکی کے امور کے ماہرین کا حوالہ دیا جنہوں نے پیر کے روز اس اخبار کے ساتھ گفتگو کی اور کہا کہ اردوگان کی دھمکی کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، یہ ممکن نہیں ہے کہ اردوگان ترک فوج کو اس کے خلاف کارروائی کا حکم دیں۔

لیکن اس کے باوجود انقرہ کے حکام کے بیانات میں انتہا پسندی میں اضافے کے حوالے سے اسرائیل میں یہ تشویش پائی جاتی ہے، اس کے علاوہ ہمیں سیاسی سطح اور دیگر جہتوں پر ایردوان کی نقل و حرکت کے امکان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے