اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کیساتھ ہی فوجی دباؤ کا نظریہ بھی دم توڑ گیا۔ عبرانی میڈیا

صہیونی فوج

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے اعتراف کیا کہ 6 صہیونی قیدیوں کی موت کا مطلب فوجی دباؤ کے ذریعے قیدیوں کو آزاد کرنے کے نظریے کی موت ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹائمز آف اسرائیل کے عبرانی ورژن زیمن اسرائیل میں شائع ہونے والے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ تمام صحافیوں اور عسکری تجزیہ کاروں کو مجھے معاف کرنا چاہیے لیکن انہیں اس ہفتے 6 اسرائیلی قیدیوں کے قتل کی مذمت اور الزام تراشی کے لیے بھی معافی مانگنی چاہیے۔ کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں انہوں نے کابینہ اور اسرائیلی فوج کے ترجمان کے ساتھ مل کر اس بات پر زور دیا کہ فوجی دباؤ حماس کو معاہدے پر دستخط کرنے پر مجبور کرے گا۔

انہوں نے صحافیوں اور تجزیہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ فوجی دباؤ ہی واحد حل ہے جو حماس کو ایک معاہدے پر دستخط کرنے پر مجبور کرسکتا ہے، جس کی وجہ سے مزید تنازعات اور متضاد تشریحات پیدا ہوئیں، جو بالآخر غزہ میں مزید فوجیوں کی آمد کا باعث بنی، نتیجتاً، اس علاقے میں زمینی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے اختلافات بڑھ گئے۔

حتی کہ بعض تجزیہ نگاروں نے اس سے بھی آگے بڑھ کر اسرائیلی فوج کو غزہ میں زیادہ فوجی طاقت استعمال نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور فوج کے موجودہ طرز عمل کو زیادہ فوجیوں کا شکار قرار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے