اسرائیل

اسرائیلی حکومت ملک سے بھاگنے والوں کی تعداد ظاہر کرنے پر آمادہ نہیں

(پاک صحافت) کوئی نہیں جانتا (یا کہنا نہیں چاہتا ہے) کہ پچھلے سال کتنے اسرائیلی یہاں سے چلے گئے! اور اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق عبرانی زبان کے اخبار گلوبز نے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد مقبوضہ فلسطین سے صہیونیوں کے فرار کے حوالے سے اپنی رپورٹ شروع کی اور اس حوالے سے لکھا ہے کہ گلوبز کی جانب سے کی گئی تحقیقات اور پوچھ گچھ، جس میں تمام متعلقہ اداروں سے کہا گیا کہ وہ ایک دستاویزی دستاویز تیار کریں۔ لیکن لگتا ایسے ہے کہ ہمارے سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔

اسرائیلی اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ہمارا واضح سوال تھا: جنگ کے بعد سے یقینی طور پر کتنے لوگ یہاں سے چلے گئے ہیں؟ مرکزی ادارہ شماریات اور آبادی کے ذمہ دار ادارے دونوں اپنی معلومات ایک ہی ذریعہ سے حاصل کرتے ہیں لیکن وہ اس حوالے سے متضاد جوابات دیتے ہیں۔

اس رپورٹ کے ابتدا میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال یہاں سے کتنے اسرائیلی چلے گئے؟ تمام متعلقہ اداروں (ٹیکس کا ادارہ، آبادی کا ادارہ، سماجی تحفظ اور مرکزی شماریات کے دفتر) سے گلوبز کی پوچھ گچھ یہ ظاہر کرتی ہے کہ کسی کے پاس بھی اس کا صحیح جواب نہیں ہے۔

اس کے علاوہ، فی الحال (مقبوضہ فلسطین) آنے اور جانے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی عمومی اور خام معلومات موجود نہیں ہے اور اس مسئلے سے متعلق عمومی معلومات اور اعداد و شمار میں شدید فرق ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے