غزہ

آج حماس ماضی کے مقابلے زیادہ مضبوط ہے۔ فارن افیئرز

(پاک صحافت) فارن افیئرز نے غزہ کی جنگ کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی فضائی اور زمینی کارروائیوں کو 9 ماہ گزر چکے ہیں اور انہوں نے حماس کو شکست نہیں دی ہے اور نہ ہی وہ اس گروہ کو شکست دینے کے قریب ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تجزیاتی ویب سائٹ فارن افیئرز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ گزشتہ 9 ماہ میں حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل کی صیہونی حکومت نے تقریباً 40 ہزار فوجیوں کے ساتھ غزہ کے شمال اور جنوب پر حملہ کرکے علاقے کی 80 فیصد آبادی کو بے گھر کردیا ہے، اور 37,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور کم از کم 70,000 ٹن بم (پوری جنگ عظیم میں لندن، ڈریسڈن اور ہیمبرگ پر گرائے گئے بموں سے زیادہ) اس علاقے پر گرے، جس سے نصف سے زیادہ عمارتیں تباہ یا نقصان پہنچا۔ غزہ میں اس نے علاقے کی پانی، خوراک اور بجلی تک رسائی کو محدود کردیا ہے اور پوری آبادی کو قحط کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔

اگرچہ بہت سے مبصرین نے اسرائیلی حکومت کے رویے کی غیراخلاقی بات پر زور دیا ہے، لیکن اس کے رہنماؤں نے مسلسل دعوی کیا ہے کہ حماس کو شکست دینا اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف نئے حملے کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرنا فلسطینیوں کی زندگیوں کے لیے کسی بھی تشویش پر مقدم ہونا چاہیے۔ حماس کی طاقت کو ختم کرنا ضروری ہے لیکن درحقیقت حماس کی طاقت بڑھتی جارہی ہے۔ اسرائیل کی حکمت عملی میں بنیادی خامی حکمت عملی کی ناکامی یا فوجی طاقت پر پابندیاں عائد کرنا نہیں ہے، بلکہ مجموعی طور پر ناکامی حماس کے طاقت کے ذرائع کے بارے میں غلط فہمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوج

صہیونی تجزیہ نگار: فوج میں غزہ جنگ پر تبصرہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں نے اس حکومت کے وزیراعظم کی پالیسیوں پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے