(پاک صحافت) صیہونی فوج کے ایک اعلی کمانڈر نے ایک بڑے چیلنج کا اعلان کیا ہے جس کا اس حکومت کے فوجیوں کو جنوبی لبنان میں سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لبنان کے جنوبی محاذ پر قابض فوج کے ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ ایک بہت بڑا چیلنج جس کا قابض افواج کو سامنا ہے اور فورسز کا مضبوط ساز و سامان اس صورت حال کو حل کرنے میں مددگار نہیں ہے۔ قابض فوج کی ٹینک بٹالین کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل "علاد تسوری” نے صہیونی میڈیا ماریو کو لبنان کی جنگ میں اس حکومت کی فوج کو درپیش سب سے بڑے چیلنجوں اور رکاوٹوں میں سے ایک کا انکشاف کیا اور اسے پیش رفت نہ ہونے کی وجہ قرار دیا۔
قابض فوج کی 7ویں بٹالین کے کمانڈر نے بتایا کہ اس کی کمان میں فوجی سردیوں کے مشکل حالات کے بارے میں سوچنا چاہتے ہیں کیونکہ خراب موسمی حالات ان فوجیوں کی پیش قدمی کو روکتے ہیں۔ اس سینیئر صہیونی فوجی نے کہا کہ ہمارے سپاہی "متولہ” قصبے سے جنوبی لبنان کے وادی الحول کی طرف داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ناموافق جغرافیائی اور ماحولیاتی حالات نے اس کام کو مشکل بنا دیا ہے۔ ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت کا راستہ ہمیشہ چیک کیا جاتا ہے تاکہ کیچڑ یا پھسلن میں پھنسنے کا خطرہ نہ ہو۔
کرنل تسوری نے اعتراف کیا کہ اپنی زیادہ مزاحمت کے باوجود، مرکاوا ٹینک کیچڑ میں پھنس جاتا ہے یا پھسل جاتا ہے یا الٹ جاتا ہے، اس لیے ہم آگے بڑھنے سے پہلے راستے کو اچھی طرح چیک کرتے ہیں، اور یہ ایک بڑا چیلنج ہے۔