(پاک صحافت) مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے شائع ہونے والے اخبار ہارٹیز نے غزہ کی پٹی میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا: جنگ کی بحالی کے ذریعے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی بھی منظر نامہ غیر حقیقی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہاریٹز نے لکھا ہے کہ اس بارے میں کوئی بھی گھمنڈ کرنے کے سنگین نتائج ہوتے ہیں اور قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ صہیونی اخبار نے زور دے کر کہا: نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقرری کے بارے میں پروپیگنڈہ دفاعی سے جارحانہ پوزیشن کی طرف منتقلی کے فریم ورک کے اندر ہے۔” یہ اس وقت ہے جب جنگ سازی کے لیے کوئی بھی حمایت قیدیوں کے قتل کے دفاع کے مترادف ہوگی۔
ہارٹز نے اسرائیلی افسروں اور ریزرو فوجیوں کی طرف سے اپنے یونٹوں میں اپنا تعارف کرانے سے انکار کا بھی حوالہ دیا اور کہا: ریزرو فوجیوں کا اپنی یونٹوں میں حاضری سے انکار ایک حقیقت بن چکا ہے، اور ریزرو فوجیوں میں سے صرف نصف نے اس سلسلے میں کارروائی کی ہے۔ یہ اس وقت ہے جب اسرائیلی فوج اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہاریٹز کی اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ جنگ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کو کنٹرول کرنے کے خدشات کی وجہ سے قابض حکومت کی فوج کے دباؤ میں آنے کی توقع ہے۔