سی این این

جب سی این این نے بھی نیتن یاہو کو رسوا کیا

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں فتح کے حوالے سے نیتن یاہو اور صیہونی فوج کے دعوؤں کا تسلسل اس قدر بڑھ گیا ہے کہ اب اس نے اس حکومت کے حامیوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرلیا ہے۔ حکومت کے کچھ حامی جیسے کہ “CNN” دستاویزی فیلڈ ریسرچ شائع کرکے صہیونیوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی طرف سے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد صیہونی حکومت نے دو مقاصد کے ساتھ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن شروع کیا: پہلا، حماس کو اس کی رائے میں تباہ کرنا، اور دوسرا، غزہ میں صہیونی قیدیوں کو آزاد کرنا۔ ان اہداف کے متعین ہونے کے کچھ عرصہ بعد نیتن یاہو نے ان اہداف میں ایک واضح ہدف کا اضافہ کردیا، یعنی غزہ کا مستقبل ایسا نہ ہو کہ اس کے بعد صیہونی حکومت کے لیے خطرہ بن جائے۔ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائی کی صیہونی حکومت کی خواہش مزاحمت کی فوجی طاقت کو تباہ کرنا تھی۔

مذکورہ بالا اہداف کی بنیاد پر صہیونی فوج کی تمام تر کوششیں حماس اور مزاحمتی گروہوں کی فوجی طاقت کو تباہ کرنے پر مرکوز تھیں۔ اس سلسلے میں غزہ میں جنگ کے دسویں مہینے کے آخری دنوں میں نیتن یاہو نے امریکہ کے دورے کے دوران اپنے اس دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے کہ “فتح قریب ہے” یہ دعوی کیا کہ غزہ میں القسام بٹالین کے بیشتر حصے تباہ ہوچکے ہیں یا فوجی کارروائی کرنے سے قاصر ہیں۔

نیتن یاہو کے اس دعوے کے چند روز بعد سی این این نے امریکن انٹرپرائز تھنک ٹینک کی تحقیقی دستاویزات پر مبنی ایک رپورٹ میں نیتن یاہو کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی کم از کم نصف بٹالین اب بھی فعال ہیں اور تیار ہیں۔ ان کے لیے فوجی آپریشن کرنا مشکل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے نیتن یاہو کی نئی اور بھتہ خوری کی تجویز

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے