پیوٹن

پیوٹن جمہوریہ آذربائیجان سے کیا چاہتے ہیں؟

(پاک صحافت) ماسکو چاہتا ہے کہ زنگزور کوریڈور کھولا جائے اور روس اس پر کنٹرول کرے۔ زنگزور کوریڈور کو مڈل کوریڈور کا حصہ سمجھا جاتا ہے، اور اگر روس اسے آرمینیا میں کنٹرول کرتا ہے، تو وہ درحقیقت درمیانی کوریڈور کی اصل لائن کو کنٹرول کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق کل، آذربائیجان کے صدر الہام علی اف اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن نے پریس کو ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی قفقاز کے پورے خطے میں بہت سے معاملات میں استحکام اور سلامتی کا انحصار روس اور آذربائیجان کے درمیان قریبی تعامل پر ہے۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ اس محدود ملاقات میں علاقے کی سلامتی سے متعلق مسائل پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علی اف نے اس بات پر زور دیا کہ آذربائیجان اور روس اتحادیوں، دوستوں، قریبی شراکت داروں اور پڑوسیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی کہا کہ جنوبی قفقاز میں استحکام خطے کی تمام حکومتوں اور عوام کے بنیادی مفادات کو پورا کرتا ہے۔ انہوں نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن مذاکرات میں روس کی ممکنہ ثالثی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ماسکو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ہیرس

ایک سروے کے نتائج کے مطابق: ہیرس نے تین اہم ریاستوں میں ٹرمپ کی قیادت کی

پاک صحافت امریکہ کی کیوننیپیک یونیورسٹی کی طرف سے کئے گئے ایک تازہ سروے کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے