(پاک صحافت) انگلستان میں فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے ایک بار پھر فلسطین کے مظلوم اور بے دفاع عوام کے ساتھ اپنی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے اسرائیل مخالف نعرے لگائے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ مختلف قومیتوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد پہلے لندن کے مرکز میں واقع "ہائیڈ پارک” کے علاقے میں جمع ہوئے اور اسرائیل مخالف نعرے لگانے اور فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے لگانے کے بعد وائٹ ہال اسٹریٹ پر برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کی طرف مظاہرہ کیا۔
اس احتجاجی تحریک میں مظاہرین نے نعرے اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ علاقوں میں نسل پرستی کے نظام کے خاتمے اور جنگ فوری بند کرنے کے حوالے سے الفاظ درج تھے۔ فلسطینی پرچم تھامے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم جاری رہیں گے وہ اپنے مظاہرے جاری رکھیں گے۔
انگلینڈ میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کی مہم کے سربراہ اور آج کے مظاہروں کے منتظمین میں سے ایک بن جمال نے صحافیوں کو بتایا کہ فلسطین میں نسل کشی کے 400 دن گزر جانے کے بعد بھی اسرائیل اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس حکومت نے گزشتہ ماہ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی صفائی کا پروگرام شروع کیا تھا اور اطلاعات کے مطابق 10 سال سے کم عمر کے 130,000 سے زائد بچوں کو خوراک اور پینے کا پانی میسر نہیں ہے۔ اس کے علاوہ غزہ میں مارے جانے والے 40 فیصد لوگ 5 سے 9 سال کی عمر کے بچے تھے۔