پاک صحافت کرناٹک کے بنگلورو کے وائٹ فیلڈ علاقے میں واقع رامیشورم کیفے میں جمعہ کی دوپہر دو آئی ای ڈی دھماکوں میں کم از کم نو زخمی ہو گئے ہیں۔
ہفتہ کو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بروک فیلڈ اسپتال کا دورہ کیا تاکہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی خیریت دریافت کی جائے۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جو 40 فیصد جھلس گئی تھی۔
ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ حکومت اس معاملے کی واضح اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔ پولیس اور سنٹرل کرائم برانچ اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ 7 سے 8 گروپ بنائے گئے ہیں جو ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔ ہم نہیں چاہتے کہ بنگلور کے لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا ہو۔ ہم پولیس کو غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیں گے، تاکہ معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش کی جاسکے۔
ساتھ ہی بی جے پی نے ریاستی حکومت سے اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو جانچ این آئی اے کو سونپ دینی چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، بنگلورو پولیس نے اس معاملے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
بنگلورو پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ کئی ٹیمیں تحقیقات میں مصروف ہیں اور کئی سراغ بھی ملے ہیں۔
یہ دھماکے بنگلورو کے آئی ٹی ہب کے نام سے مشہور علاقے میں ہوئے۔ آئی ٹی سیکٹر میں کام کرنے والے نوجوان اس جگہ کھانے پینے آتے ہیں۔
پولیس حکام نے کہا ہے کہ دھماکہ کرنے والے شخص نے پہلے رامیشورم کیفے میں روا اڈلی کھائی اور پھر بیگ واش بیسن کے پاس چھوڑ دیا۔
یہ دھماکہ ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہے، اس کی پہلی سرکاری تصدیق کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کی ہے۔