پاک صحافت امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ممکن ہے کہ امریکا جلد ہی فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لے، البتہ اس کی سرحدوں وغیرہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
نیویارک ٹائمز نے غزہ جنگ کو امریکا اسرائیل تعلقات پر دباؤ کا سبب قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکا اسرائیل اتحاد کے لیے حالات مشکل ہیں اور غزہ میں ہونے والی تباہی نے واشنگٹن حکام کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا لیکن صیہونی حکومت کی موجودہ کابینہ اس کی مخالف ہے۔
سینئر اسرائیلی حکام نے بائیڈن پر کھل کر تبصرہ کیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان گہرے اختلافات کے بارے میں لکھا ہے کہ حماس کے حیران کن حملے کے بعد جو بائیڈن اور اینٹونی بلنکن دونوں نے مقبوضہ فلسطین کا دورہ کیا اور اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا اعلان کیا۔
اسی طرح ان دونوں امریکی رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن اب امریکہ کی رائے بدل گئی ہے کیونکہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے بیشتر علاقوں کو تباہ کر کے کم از کم 25 ہزار فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے حماس کی طرف سے دی گئی جنگ بندی کی تجویز کو منسوخ کر دیا ہے جس کی وجہ سے بائیڈن نیتن یاہو سے ناراض ہیں۔