پاک صحافت وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے نام ایک خط میں، امریکی ایوان نمائندگان کے 60 ڈیموکریٹک اراکین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ میں مقیم فلسطینیوں کی "جبری اور مستقل نقل مکانی” کے خلاف اپنی مخالفت پر سختی سے زور دے۔
پاک صحافت کے مطابق، رائٹرز کے حوالے سے، امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے جمعے کے روز بلنکن کو لکھے گئے اپنے خط میں غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
اپنے خط میں، ان نمائندوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ اس بات پر زور دیں کہ امریکہ غزہ میں فلسطینیوں کی "جبری اور مستقل نقل مکانی” کی شدید مخالفت کرتا ہے۔
نمائندوں نے حکومت سے اسرائیل کے لیے "مزید انسانی امداد اور سیکیورٹی فنڈنگ کے لیے اپنی کچھ درخواستوں کی وضاحت” کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
امریکہ اسرائیل کو ہر سال 3.8 بلین ڈالر کی فوجی امداد دیتا ہے۔ لیکن بائیڈن انتظامیہ نے اس حکومت کو فراہم کرنے کے لیے مزید 14 بلین ڈالر کی درخواست کی ہے۔
دریں اثناء امریکی ایوان نمائندگان میں یہودی قانون سازوں کے ایک گروپ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کرنے والے بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی۔
12 سے زیادہ امریکی قانون سازوں نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا: ہم اسرائیل کے وزیر اعظم سے سخت اختلاف کرتے ہیں۔ دو ریاستی حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔
نیتن یاہو نے جمعرات کی شب کہا کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں اور انہوں نے امریکہ کو اپنی مخالفت سے آگاہ کر دیا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے دعویٰ کیا: دریائے اردن کے مغرب کی تمام زمینیں اسرائیل کے حفاظتی کنٹرول (حکومت) میں ہونی چاہئیں۔