امریکہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان فوجی تعاون سے پریشان ہے

شمالی کوریا

پاک صحافت پیانگ یانگ نے شمالی کوریا کے بارے میں امریکہ کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا نے ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان فوجی تعاون پر شدید اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے اسے خطرناک قرار دیا ہے۔

تینوں ممالک نے شمالی کوریا سے روس کو ہتھیاروں کی فراہمی کا دعویٰ کیا تھا۔ شمالی کوریا نے ان تینوں ممالک کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ اسی تناظر میں ہفتے کے روز شمالی کوریا کے وزیر خارجہ چویسن نے اپنے ملک کے بارے میں مغرب کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی طور پر محرک بیان ہے۔

شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک روس کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان اتحاد اس وقت اہم کردار ادا کرے گا جب خطے کی صورتحال خطرے میں ہو گی۔ چوسن نے سوال کیا ہے کہ جب امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کے اتحاد کو خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ نہیں سمجھا جاتا تو پھر وہاں روس اور شمالی کوریا کے اتحاد کو خطرہ کیسے کہا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2023 میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان روس میں ملاقات ہوئی تھی جس کے دوران ایک فوجی معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد مغربی ممالک بالخصوص امریکا کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے