گوٹریس

اسرائیل نے اقوام متحدہ کو دھمکی دے دی

پاک صحافت اقوام متحدہ نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم پر جس طرح کا رد عمل ظاہر کرنا چاہیے تھا اس کا اظہار نہیں کیا، اس کے باوجود یہ غیر قانونی حکومت اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی تنقید کو برداشت نہیں کر سکی اور اس نے اسے دھمکیاں دیں۔

انتونیو گوٹیرس نے منگل کے روز غزہ کے بحران پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا: کچھ انسانی امداد بالآخر غزہ پہنچ گئی ہے، لیکن ضروریات کو دیکھتے ہوئے، یہ سمندر میں ایک قطرہ کی طرح ہے۔

انہوں نے مزید کہا: عام شہریوں کی حفاظت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دس لاکھ افراد کو جنوبی غزہ کی طرف نکالنے کا حکم دیا جائے اور جنوب پر بمباری جاری رکھی جائے۔ مجھے غزہ میں بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر گہری تشویش ہے۔

گوٹیریس نے کہا: مشرق وسطیٰ کی صورتحال بگڑ رہی ہے اور غزہ کی جنگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔ شہریوں کے قتل عام کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ حماس کا حملہ بلا وجہ نہیں تھا، وہاں کے لوگ سخت ناکہ بندی میں رہ رہے ہیں۔ غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کے عمل کے ذریعے فلسطینیوں کی زمینیں اور مکانات ہتھیائے جا رہے ہیں اور فلسطینیوں کے عزائم کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے اور شدید بمباری جاری ہے، پورا غزہ چھلنی ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب تک اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے 35 سے زائد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں اور انہوں نے اس اقدام کی مذمت کی۔ ہم غزہ میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو پامال ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ ہم انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کر رہے ہیں۔ فلسطینیوں کو ایک آزاد ملک کی خواہش کا پورا حق حاصل ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ان الفاظ پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر برہم ہوگئے اور گوٹیریس کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اقوام متحدہ کی قیادت کرنے کی اہلیت نہیں ہے اور انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا کہ گوتریس کے یہ الفاظ اس پر اور اقوام متحدہ پر داغ ہیں۔

آخر کار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کچھ ہمت دکھائی اور اسرائیل کو اس کے غیر انسانی جرائم کا محاسبہ کرنے کی کوشش کی۔ غزہ کی جنگ کو تین ہفتے مکمل ہونے کو ہیں لیکن اندھا دھند بمباری کے باوجود اس نے اپنا مقصد حاصل نہیں کیا اور غزہ میں داخل ہونے کی ہمت نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں

ڈالر

امریکی کانگریس کے جنگجوؤں کے مذموم منصوبے کا ہل کا بیان؛ ایک نئی “سرد جنگ” آنے والی ہے؟

پاک صحافت “ہیل” ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات پر زور دیا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے