پاک صحافت یوکرین میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں جنگ کے آغاز سے اب تک 500 سے زائد بچوں سمیت 9000 سے زائد شہری مارے جا چکے ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر یوکرین میں جنگ کے آغاز کے 500 ویں دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں اس تنظیم نے لکھا ہے کہ اصل اعداد و شمار ان اعداد و شمار سے زیادہ ہو سکتے ہیں۔
یوکرین میں اس وفد کے نائب نول کالہون نے کہا: "آج ہم جنگ کے ایک اور تاریک مرحلے پر پہنچ گئے ہیں، جس میں یوکرائنی شہریوں کا خوفناک جانی نقصان ہو رہا ہے۔”
یوکرین میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ 24 فروری 2022 کو جنگ کے آغاز سے جمعہ تک کل 9,177 شہری ہلاک اور 15,993 شہری زخمی ہوئے۔
یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 61 فیصد مرد اور 39 فیصد خواتین ہیں۔
21 فروری 2022 کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ڈونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے، ماسکو کے سیکورٹی خدشات پر مغرب کی عدم توجہی پر تنقید کی۔
تین دن بعد، جمعرات 5 مارچ کو، پوتن نے یوکرین کے خلاف ایک فوجی آپریشن شروع کیا، جسے انہوں نے "خصوصی آپریشنز” کا نام دیا، اس طرح ماسکو اور کیف کے کشیدہ تعلقات فوجی تصادم میں بدل گئے۔ یوکرین میں تنازعات اور روس کی کارروائی پر ردعمل جاری ہے۔
روس نے اس آپریشن کا ہدف ڈان باس کو آزاد کرانا اور یوکرین کو ملک کے سرکاری اداروں میں نو نازیوں کی موجودگی سے پاک کرنا قرار دیا۔