انتخابات

بھارتی ریاست کرناٹک، انتخابات میں بی جے پی کی زبردست شکست، کانگریس کی شاندار جیت

پاک صحافت الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق کرناٹک اسمبلی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں کانگریس نے بھاری اکثریت سے بی جے پی کو شکست دی ہے۔

ہفتہ کو ووٹوں کی گنتی کے آغاز سے ہی کانگریس نے اپنی حریف پارٹیوں بی جے پی اور جے ڈی ایس پر برتری برقرار رکھی جو آخر تک برقرار رہی۔

کانگریس نے تقریباً 136 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ بی جے پی کو 64 سیٹیں ملی ہیں۔ جے ڈی ایس کو صرف 20 سیٹیں مل سکیں۔ 4 نشستیں آزاد امیدواروں کے کھاتے میں گئی ہیں۔

انتخابات میں پارٹی کو زبردست اکثریت ملنے کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے عوام اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں نفرت کا بازار بند ہو گیا ہے اور محبت کی دکانیں کھل گئی ہیں۔ کرناٹک نے دکھایا ہے کہ اسے ملک سے محبت ہے۔

دوسری جانب بی جے پی کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ مکمل نتائج آنے کے بعد ہم جائزہ لیں گے اور لوک سبھا انتخابات میں مضبوط واپسی کریں گے۔

کانگریس کی جیت پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ اب یہ واضح ہے کہ کانگریس جیت گئی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی ہار گئے ہیں۔

دوسری جانب بی جے پی لیڈر بی ایس یدی یورپا نے کہا کہ جیت اور ہار بی جے پی کے لیے کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ اس نتیجے سے پارٹی کارکنوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

سماجی وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ٹوئٹر پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: کرناٹک سے پیغام یہ ہے کہ بی جے پی منفی، فرقہ پرست، بدعنوان، امیر پر مبنی، خواتین مخالف نوجوان، سماجی تقسیم، جھوٹا پروپیگنڈہ، انفرادیت پر مبنی ہے۔ سیاست کا خاتمہ شروع ہو چکا ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کرناٹک میں کانگریس کو اس کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ہیرس

ایک سروے کے نتائج کے مطابق: ہیرس نے تین اہم ریاستوں میں ٹرمپ کی قیادت کی

پاک صحافت امریکہ کی کیوننیپیک یونیورسٹی کی طرف سے کئے گئے ایک تازہ سروے کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے