طالبان شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے سیکیورٹی فورسز کی رہائی کے لیے پاک فوج کا آپریشن

طالبان

پاک صحافت پاکستانی سیکورٹی فورسز نے اتوار کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے کئی سیکورٹی اہلکاروں کو آزاد کرانے کے لیے خیبر پختونخوا میں انسداد دہشت گردی کے مرکز پر دھاوا بول دیا۔

افغانستان کی سرحد سے ملحقہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں میں انسداد دہشت گردی مرکز کے احاطے میں یرغمال بنائے گئے افراد کی قسمت کے بارے میں ابھی تک کوئی بات نہیں ہے۔

منگل کو پاکستانی کمانڈوز نے یرغمالیوں کو آزاد کرنے اور طالبان جنگجوؤں کو بھگانے کے لیے کمپاؤنڈ پر دھاوا بول دیا۔

پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے مرکز کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے، لیکن فوج یا حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔

مرکز کے اندر چھ سیکیورٹی افسران اور دیگر افراد کو یرغمال بنایا گیا ہے تاہم یرغمالیوں کی شناخت جاری نہیں کی گئی ہے۔

درحقیقت ایک گرفتار طالبان عسکریت پسند کو محکمہ انسداد دہشت گردی کے اس تھانے میں رکھا گیا تھا۔

اتوار کو اس جنگجو نے پولیس سے ایک اے کے 47 رائفل چھین لی اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

اس کے بعد عسکریت پسندوں نے مرکز میں مقیم کچھ دیگر شدت پسندوں کو رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے شدت پسندوں نے مل کر پورے کمپاؤنڈ کا کنٹرول سنبھال لیا اور وہاں موجود افسران اور دیگر لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے