5 نومبر 2024 کے انتخابات؛ امریکی صدر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

امریکی صدارتی انتخابات

(پاک صحافت) امریکہ کے 5 نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات کے موقع پر ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مقابلہ بہت شدید ہے اور ہر ایک اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن اس ملک کا صدر پاپولر ووٹوں کی اکثریت کی بنیاد پر منتخب نہیں ہوتا۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں صدارتی امیدوار، مقبول ووٹوں کی اکثریت جیت کر نہیں، بلکہ الیکٹورل کالج نامی ایک نظام کے ذریعے، جو 50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے لیے انتخابی ووٹ مختص کرتا ہے۔ وائٹ ہاؤس پہنچ جاتا ہے۔

جب امریکی رائے دہندگان صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ میں جاتے ہیں، تو وہ عام طور پر صرف صدارتی اور نائب صدارتی امیدواروں کے نام دیکھتے ہیں۔ تاہم، انتخاب کرنے والے دراصل انتخاب کنندگان (الیکٹرز) کی اسمبلی کو ووٹ دیتے ہیں۔

انتخاب کرنے والے عام طور پر پارٹی کے وفادار ہوتے ہیں جو اپنی ریاست میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کی حمایت کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ الیکٹورل کالج میں ہر الیکٹر ایک ووٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔

2020 کے صدارتی انتخابات میں، جو بائیڈن نے 306 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے اور ٹرمپ کو شکست دی، جن کے پاس 232 الیکٹورل ووٹ تھے۔

یہ نظام امریکی آئین کے ذریعے قائم کیا گیا ہے اور یہ اس ملک کے بانیوں کے درمیان ایک معاہدہ ہے کہ آیا صدر کا انتخاب کانگریس کے ذریعے کیا جانا چاہیے یا عوامی ووٹ سے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے