پیرس {پاک صحات} اچانک بارش، طوفان اور ژالہ باری سے پیرس کی گلیوں میں سیلاب اور پانی جمع ہو گیا جس نے فرانسیسی دارالحکومت کے رہائشیوں کو حیران کر دیا۔
طوفان کل شام پیرس سے ٹکرایا۔ اس طوفان کے ساتھ 18:00 سے 19:00 تک تیز بارش ہوئی۔ بارش کی شدت اتنی تھی کہ ایفل ٹاور نظر نہیں آرہا تھا۔
پیرس کے محکمہ موسمیات نے ایک ٹویٹ میں اعلان کیا کہ ایک ہی گھنٹے میں بارش کی مقدار 46 ملی میٹر تھی۔ بارش کی یہ مقدار 30 جون سے 15 اگست کی بارش کے برابر تھی۔
گزشتہ روز تیز ہوا کے ساتھ بارش ہوئی۔ ایفل ٹاور پر واقع اسٹیشن کی رفتار 104 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ آندھی اور بارش کے باعث درخت بھی گر گئے۔ طوفان کے ساتھ بعض علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی۔
اس رپورٹ کے مطابق شدید سیلاب کے باعث میٹرو کی لائن 8 اور پیرس کے 15 ویں ضلع میں بالارڈ سمیت میٹرو اسٹیشنوں میں پانی بھر گیا جس کی ویڈیو اور تصاویر آج سوشل نیٹ ورکس اور میڈیا پر خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
بارشوں نے الی ڈی فرانس صوبے میں جہاں پیرس واقع ہے پبلک ٹرانسپورٹ میں شدید خلل ڈالا۔
پیرس میں گزشتہ روز بارش اور طوفان نے تباہی مچادی اور فرانس میں گرمی کی تیسری بے مثال لہر جاری ہے۔ درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی اس یورپی ملک کے تقریباً تمام حصے خشک سالی سے متاثر ہوئے ہیں اور یہ 20ویں صدی کے وسط سے اب تک کی سب سے بڑی خشک سالی سے متاثر ہوا ہے۔
رواں سال کی تیسری گرمی کی لہر، جو 31 جولائی کو شروع ہوئی تھی، پورے فرانس میں جاری ہے اور اس نے خشک سالی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ فرانس نے 1958 کے خشک سالی کے ریکارڈ کو عبور کر لیا ہے۔