روس یوکرین جنگ جلد ختم ہو، مسئلے کے سفارتی حل میں مدد کے لیے تیار ہے

ابراہیم رئیسی

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے بحیرہ کیسپین کے کنارے موجود ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بیرونی طاقتوں کو نہیں آنا چاہیے۔

سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو بتایا کہ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مسلسل بات چیت اس بات کی علامت ہے کہ اقتصادی شعبے سمیت تمام شعبوں میں تعاون کا مخلصانہ ارادہ ہے۔

صدر رئیسی نے کہا کہ امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں اور پابندیوں کا مقابلہ کرنے کا طریقہ آزاد ممالک کے درمیان مضبوط تعاون ہے۔

اس ملاقات میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کی جنگ کی تازہ ترین صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ جنگ امریکا اور نیٹو کی اشتعال انگیزی سے شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو مغربی ایشیا اور دیگر علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے اور اسے یہ موقع ہر گز نہیں دینا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے