نئی دہیل {پاک صحافت} نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے پانچویں مرحلے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں بھارت میں مسلمانوں کی شرح پیدائش دیگر کمیونٹیز کے مقابلے میں تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
اگرچہ ملک بھر میں تمام برادریوں کی خواتین کی شرح افزائش میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن مسلمانوں میں یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اگر 1992-93 کے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے سے موازنہ کیا جائے تو مسلمانوں میں شرح پیدائش میں سب سے زیادہ کمی 46.5 فیصد ہے۔
2015-16 میں کیے گئے پچھلے سروے کے مقابلے اس بار مسلم کمیونٹی کی شرح افزائش میں بدھ برادری کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ کمی آئی ہے۔
مسلمانوں کے لیے پچھلے سروے میں یہ تعداد 2.62 تھی۔ اس طرح اس میں 0.26 کی کمی درج کی گئی ہے۔ بدھوں کے معاملے میں یہ تعداد 1.74 سے کم ہو کر 1.39 پر آ گئی ہے۔
دوسری جانب سکھ اور جین برادریوں کی شرح پیدائش میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔ سکھ برادری میں شرح پیدائش 1.58 سے بڑھ کر 1.61 ہو گئی ہے، جب کہ جین برادری میں یہ تعداد 1.2 سے بڑھ کر 1.6 ہو گئی ہے۔
ہندو برادری کی شرح پیدائش 1.94 ہے جب کہ عیسائی برادری کی شرح 1.99 سے کم ہو کر 1.88 پر آگئی ہے۔
پورے ملک میں شرح پیدائش 2.7 سے کم ہو کر صرف 2 فیصد رہ گئی ہے۔