پیوٹن کی کرنسی کی شرط سے یورپ پریشان ، عوام اور صنعت دونوں کو ہی مشکل حالات نظر آنے لگے

پوٹن

ماسکو {پاک صحافت} روس سے یورپ کو گیس کی فراہمی پر شک کے بادل چھائے ہوئے ہیں… پیوٹن کا حکم بہت بدل گیا… روس کا کہنا ہے کہ وہ گیس کی قیمت روسی کرنسی روبل میں ہی لے گا۔

یورپ کا کہنا ہے کہ تمام سودے ڈالر اور یورو میں ہوئے ہیں، روس اس کا احترام کرے، یورو میں ادائیگی کی جائے۔ پیوٹن نے جنگ کی صورت میں اپنا ٹرمپ کارڈ بہت کھلے عام استعمال کیا ہے اور یورپ یہ سوچ رہا ہے کہ روس کی گیس پر انحصار کیسے کم کیا جائے۔ جرمن وزیر خزانہ نے سنگین صورتحال کے بارے میں خبردار کیا…. ہر کلو واٹ توانائی کی بچت سے ہمیں مدد ملے گی۔ کمپنیوں اور خاندانوں سے اپیل ہے کہ ہماری مدد کریں۔ گیس کی قیمتوں میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو معاشی بحران سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے۔ دی فیوچر آف گیس آرگنائزیشن کے رہنما ٹم کیہلر کا کہنا ہے کہ روس کے نئے فیصلے کی وجہ سے یورپ میں جو بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے اس کے پیش نظر گیس کو راشن دینا ہو گا۔ جرمنی میں سب سے زیادہ گیس صنعتوں میں خرچ ہوتی ہے اور اگر گیس کی سپلائی متاثر ہوئی تو اس ملک کی 60 فیصد پیداوار کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ روس نے کہا ہے کہ وہ گیس کی قیمت روبل میں وصول کرے گا، اس کے لیے ضروری ہے کہ یورپی کمپنیاں روسی بینکوں میں اکاؤنٹس کھولیں، یورپی یونین اس سے اتفاق نہیں کرتی اور اسی وجہ سے روس سے گیس کی فراہمی پر شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔ .

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے