ماسکو {پاک صحافت} فرانسیسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یورپ اور امریکا سے کوئی بھی روس کے ساتھ براہ راست جنگ نہیں چاہتا۔
دوسری جانب روسی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا حکم دے کر عالمی جنگ کا راستہ روک دیا ہے۔
روسی پارلیمنٹ ڈوما کے اسپیکر نے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بطور صدر تین بڑی غلطیاں کی ہیں اور آزادانہ پالیسی نہ اپنانا ان میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین جیسے ملک کو امریکہ کے سامنے جھکنے اور امریکہ اور یورپ پر انحصار کرنے کی بجائے آزادانہ پالیسی اختیار کرنی چاہئے تھی لیکن صدر زیلنسکی نے یوکرائنی عوام کے مفادات کو خاک میں ملا دیا۔
روسی پارلیمنٹ کے سربراہ نے کہا کہ صدر زیلنسکی نے منسک معاہدے کو تباہ کر دیا اور مشرقی یوکرین کے ڈون باس علاقے کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے میں ناکام رہے۔