اقتدار کے مزے لینے والوں کو اب ہمیں بھی موقع دینا چاہیے: طالبان

ذبیح اللہ مجاہد

کابل (پاک صحافت) طالبان کا کہنا ہے کہ پرانی حکومتوں کا کوئی رکن موجودہ حکومت میں شامل نہیں ہو سکتا۔

طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کی سابقہ ​​حکومتوں کے کسی بھی رکن کو ان کی حکومت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

آوا خبررساں ایجنسی کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو کہا کہ اگر عالمی برادری کا مقصد افغانستان کی پرانی حکومتوں کے ارکان کو شامل کرنا ہے تو ایک جامع حکومت کی تشکیل فی الوقت ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے گزشتہ 20 سالوں میں اقتدار کے مزے لوٹے ہیں، ان کی طالبان حکومت میں موجودگی افغانستان کے عوام کی مرضی کے خلاف ہے۔

طالبان ترجمان کا یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا ردعمل سمجھا جاتا ہے جس میں افغانستان میں ایسی حکومت کے قیام کی بات کی گئی ہے جو اس ملک کے تمام طبقات کی نمائندگی کرے۔

واضح رہے کہ جس وقت طالبان نے افغانستان کا اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا تھا، اس وقت انہوں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک میں ایسی حکومت بنائیں گے جس میں تمام لوگ شامل ہوں گے۔

تاہم طالبان کا یہ وعدہ تاحال پورا نہیں ہوا جس کے بعد عالمی سطح پر اس پر شکوک و شبہات کا اظہار شروع ہو گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے