پاک صحافت افغانستان کے سابق صدر نے کہا ہے کہ امریکہ پر اعتماد کرنے کی وجہ سے ان کی حکومت گری۔
اشرف غنی نے کہا کہ میں نے اپنے مغربی اتحادیوں خصوصاً امریکہ پر بہت اعتماد کیا تھا لیکن آخر کار انہوں نے مجھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مغرب پر اعتماد کی وجہ سے اقتدار میرے ہاتھ سے نکل گیا۔
اس ملک کے سابق صدر نے جمعرات کو افغانستان کی شفقنا نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیا۔ اس انٹرویو میں اشرف غنی نے بتایا کہ امریکا نے انہیں کبھی طالبان سے مذاکرات کا موقع نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے خود طالبان سے مذاکرات کیے لیکن مجھے کبھی اس میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ اشرف غنی نے بتایا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان انہی مذاکرات کے دوران مجھے الگ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
افغانستان کے سابق صدر نے بتایا کہ مجھے ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست کو مجھے بتایا گیا کہ اب آپ کابل میں محفوظ نہیں رہ سکتے۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات کا علم ہونے کے بعد میں نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
اشرف غنی کا کہنا ہے کہ 15 اگست کی صبح تک مجھے نہیں معلوم تھا کہ آج مجھے افغانستان چھوڑنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل طالبان کے سیاسی امور کے ماہر نذر محمد مطمین نے کہا تھا کہ اس ملک کے مفرور صدر اشرف غنی پہلے واشنگٹن جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن امریکی حکومت نے انہیں یہاں آنے کی اجازت نہیں دی۔