پاک صحافت شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت شام میں بار بار خلاف ورزی کر کے آگ سے کھیل رہی ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، الجزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے، شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی گیئر پیڈرسن نے ہفتے کے روز کہا: "اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے جب وہ شام کی فضائی حدود استعمال کرتا ہے اور اپنی سرزمین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: "ہم شامی حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں، اور عالمی برادری کو اس کی کامیابی میں مدد کرنی چاہیے۔”
پیڈرسن نے یہ بھی کہا کہ شام پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
گزشتہ ہفتے، اسرائیلی حکومت نے شام پر اپنے سب سے وسیع فضائی حملے میں سے ایک کیا، جس میں ملک کے پانچ علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شام کی عبوری حکومت کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے اور حما ایئرپورٹ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
فیلڈ ذرائع کے مطابق ان حملوں کے دوران "حیات تحریر الشام” کے نام سے مشہور مسلح گروپ کے متعدد عناصر کے ساتھ ساتھ متعدد ترک افواج بھی مارے گئے۔ اس حملے کے بعد جنوبی شام کے صوبہ درعا کے عوام اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان مسلح جھڑپوں کی اطلاعات ہیں، جس کے دوران کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے ملک کے خلاف اسرائیلی حکومت کے حملوں کی مذمت کی اور حکومت سے ان حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
2024 کے اواخر میں بشار الاسد کے خاتمے کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے شام کے خلاف سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، ملک کی فوجی تنصیبات اور بحری اور فضائی اڈوں پر بمباری کی ہے جس کا مقصد شام کے نئے حکمرانوں کو سابق فوج کے ہتھیاروں کے ذخیرے پر کنٹرول حاصل کرنے سے روکنا ہے۔
اسرائیلی فوج کے جوانوں نے شام کی گولان کی پہاڑیوں کے ایک اور حصے پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
Short Link
Copied