پاک صحافت امریکی وزیر توانائی مشرق وسطیٰ کے تین ممالک کے دورے کے دوران تیل کی برآمدات کے حالات کا جائزہ لینے اور ملک کے صدر کے دورہ مشرق وسطیٰ کے لیے بنیاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روئٹرز کی منگل کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ کل مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہوں گے۔ رائٹ سعودی عرب اور قطر جانے سے پہلے متحدہ عرب امارات سے اپنا سفر شروع کریں گے۔
اوپیک کے تیل پیدا کرنے والے گروپ کے رہنما کے ساتھ بطور امریکی عہدیدار یہ ان کی پہلی ملاقات ہے۔
بعض باخبر ذرائع نے اعلان کیا کہ یہ دورہ تقریباً دو ہفتے تک جاری رہنے کی امید ہے۔ رائٹ متحدہ عرب امارات میں ایک جوہری پاور پلانٹ کا بھی دورہ کریں گے۔
توقع ہے کہ یہ دورہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اگلے ماہ کے وسط میں ان ممالک کے دورے کے لیے میدان تیار کرے گا۔
واضح رہے کہ رائٹ کا مشرق وسطیٰ کا دورہ ٹرمپ کے حیران کن بیانات کے بعد اور ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں چار سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔
ٹرمپ نے کل اعلان کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جا سکے۔
تیل کی قیمتوں میں مبینہ طور پر ٹرمپ کے تازہ ترین ٹیرف کے خدشات پر کمی آئی ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دنیا بھر کی معیشتوں کو کساد بازاری کی طرف دھکیل سکتا ہے۔
Short Link
Copied