اقوام متحدہ: غزہ میں ایمبولینسوں پر اسرائیلی فائرنگ جنگی جرم ہوسکتا ہے

اقوام متحدہ
پاک صحافت اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ غزہ میں ایمبولینسوں پر اسرائیل کی ہلاکت خیز فائرنگ جنگی جرم ہوسکتی ہے۔
الجزیرہ سےپاک صحافت کے مطابق، وولکر ترک نے اس حوالے سے کہا: "دو ہفتے قبل غزہ میں 15 ڈاکٹروں اور ایمرجنسی ورکرز کی ہلاکت نے اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے بارے میں مزید خدشات کو جنم دیا ہے۔”
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ "میں 15 طبی اور امدادی اہلکاروں کی حالیہ ہلاکتوں سے حیران ہوں، جس سے اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے بارے میں مزید تشویش پیدا ہوتی ہے۔”
وولکر ترک نے مزید کہا: "ان قتلوں کی ایک آزاد، تیز اور مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔” بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی کے ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
ارنا کے مطابق فلسطینی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے ایک نئے حملے میں شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیہ کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (آنروا) سے منسلک ایک کلینک کو نشانہ بنایا جہاں فلسطینی پناہ گزینوں کو رکھا گیا ہے۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم کی گئی تھی، لیکن حکومت کی فوج نے 18 اسفند 1403 بروز منگل کی صبح غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا دوبارہ آغاز کر دیا، جو کہ سیف کی مدت کی خلاف ورزی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے