پاک صحافت امریکی حکومت نے میکسیکو اور کینیڈا میں آٹو موٹیو انڈسٹری پر 25 فیصد ٹیرف کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سی این این سے آئی آر این اے کی جمعرات کو ایک رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اعلان کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکسیکو اور کینیڈا میں آٹو موٹیو انڈسٹری پر 25 فیصد محصولات کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیں گے۔
ٹرمپ کی جانب سے یہ عارضی استثنیٰ دینے کا فیصلہ تین بڑی امریکی کار ساز کمپنیوں (فورڈ، جنرل موٹرز، اور سٹیلنٹِس) کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا گیا جو میکسیکو اور کینیڈا میں اپنی کاریں اسمبل کرتے ہیں۔
"ہم نے تین بڑے کار ڈیلرز سے بات کی ہے،” لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا۔ ہم ٹیمیکو (میکسیکو، ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا کے درمیان تجارتی معاہدہ) کے تحت درآمد کی جانے والی ہر کار کو ایک ماہ (ٹیرف) کی چھوٹ دیتے ہیں۔
ٹرمپ کا یہ توسیع دینے کا فیصلہ دنیا بھر میں باہمی محصولات لگانے کے ان کے منصوبے سے پہلے آیا ہے، جس کا اعلان 2 اپریل کو کیا جائے گا۔ وہ ٹیرف جو، وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق، کسی چھوٹ کی اجازت نہیں دیتے۔
کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25% ٹیرف کاروں کی قیمتوں کے بحران کو بڑھانے کا خطرہ ہے۔ جیسا کہ بدھ کو ہوا تھا، ٹرمپ کے محصولات کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل، ان تین امریکی صنعت کاروں کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
گزشتہ فروری کے آخری لمحات میں کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25% ٹیرف معطل کرنے کے بعد، ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے ملک کے بڑے تجارتی شراکت داروں کو اپنی ٹیرف پالیسی کے ساتھ غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکامی پر نشانہ بنایا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے کل رپورٹ کیا: جیسا کہ کینیڈا کی درآمدات پر امریکی محصولات ایک حقیقت بن گئے، اس ملک کے لوگ اپنے آپ کو معاشی مشکلات کے لیے تیار کر رہے ہیں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس سے قبل امریکی حکومت کی ٹیرف وار کے جواب میں امریکہ سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے بھی اعلان کیا کہ میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اس فیصلے کا جواب ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات کے ساتھ دے گی۔
Short Link
Copied