کیا یوکرین جنگ کا خاتمہ سعودی عرب کے لیے بری خبر ہے؟

تیل
پاک صحافت انگریزی ویب سائٹ "مڈل ایسٹ آئی” نے یوکرائنی جنگ کے خاتمے کو سعودی عرب کے لیے بری خبر قرار دیا ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں میں کمی اور اس کی سپلائی میں اضافہ کرے گا۔
پاک صحافت کے مطابق، اس انگریزی ویب سائٹ نے "کیا یوکرائنی جنگ کا خاتمہ سعودی عرب کے لیے بری خبر ہے اور یوکرین اور روس کے درمیان امن جغرافیائی سیاسی کشیدگی کو کم کر سکتا ہے اور خام تیل کی قیمت میں 5 سے 10 ڈالر فی بیرل تک کمی کا باعث بن سکتا ہے” کے عنوان سے لکھا ہے۔
نیوز آؤٹ لیٹ نے تیل کی قیمتوں میں کمی کو سعودی عرب کے لیے بری خبر قرار دیا اور لکھا: "اپنے بجٹ کو متوازن کرنے کے لیے، سعودی عرب کو تیل تقریباً 96 ڈالر میں فروخت کرنا ہوگا، جو کہ موجودہ مارکیٹ کی قیمتوں سے زیادہ ہے۔”
مڈل ایسٹ آئی نے مزید کہا: مشرقی یورپ میں کشیدگی میں کمی سعودی عرب کی سپلائی میں کمی کرکے قیمتوں کو بڑھانے کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
برطانوی میڈیا آؤٹ لیٹ نے چین کی تیل کی منڈی میں روس جیسے طاقتور حریف کی موجودگی کو نوٹ کیا اور لکھا: "اگر پابندیاں ہٹا دی جاتی ہیں تو روس اپنا تیل چین کو سعودی عرب کے مقابلے میں سستا فروخت کر سکتا ہے، اور بیجنگ ماسکو کا تیل یوآن سے خریدنے کو ترجیح دیتا ہے، جس سے روس کا مسابقتی فائدہ بڑھتا ہے۔”
مڈل ایسٹ آئی نے ایرانی تیل کے خلاف امریکی پابندیوں میں سختی اور روس کے خلاف یورپی پابندیوں کے برقرار رہنے کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے لکھا: "اگر ایران کے خلاف پابندیاں سخت کی جاتی ہیں اور روس کے خلاف یورپی پابندیاں برقرار رہتی ہیں تو سعودی عرب چینی تیل کی منڈی میں اپنا حصہ بحال کر سکتا ہے۔”
انگریزی زبان کی اس نیوز ویب سائٹ نے یوکرائنی جنگ کے خاتمے کو ڈالر کو مضبوط کرنے کا ایک عنصر سمجھا اور لکھا: "روسی تیل کی تجارت کے مراکز میں سے ایک ہونے کے ناطے متحدہ عرب امارات اس ترقی سے محروم ہو جائے گا، لیکن ترکی ایک ثالث کے طور پر کام کر سکتا ہے، روسی تیل کو صاف کر کے یورپ کو برآمد کر سکتا ہے۔”
پاک صحافت کے مطابق، اگرچہ مڈل ایسٹ آئی کا خیال ہے کہ ایرانی تیل کے خلاف امریکی پابندیوں کو سخت کرنے سے سعودی آئل مارکیٹ کو فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن ماہرین اس طرح کے بیان کو درست نہیں سمجھتے کیونکہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر کے طور پر پہلے دور میں پابندیوں سے بچنے کے طریقے اختیار کیے تھے اور ایران پر پابندیوں کو سخت کرنا آسان نہیں ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے