پاک صحافت ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ روسی اور امریکی سینئر حکام نے منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض میں تعلقات کو بہتر بنانے اور یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر بات چیت شروع کی۔
پاک صحافت کے مطابق، ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ یہ ملاقات ریاض کے شمال مغرب میں واقع علاقے "داریہ” میں واقع شاہی محلات میں سے ایک میں ہو رہی ہے اور اس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے روس کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی کو تبدیل کرنے اور دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقات کی راہ ہموار کرنے کا ایک اور قدم ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے شروع میں یوکرین اور روس کے حوالے سے امریکی پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ انہوں نے روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، یوکرینی حکام نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کل 19 فروری کو کہا کہ اگر کیف نے شرکت نہیں کی تو ان کا ملک مذاکرات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور پوٹن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف کل رات سعودی دارالحکومت پہنچے۔ اوشاکوف نے کہا کہ یہ مذاکرات "خالص طور پر دو طرفہ” تھے اور اس میں یوکرائنی حکام شامل نہیں تھے۔
ریاض پہنچنے کے بعد روسی صدارتی معاون اوشاکوف نے "رشیا 24” ٹیلی ویژن چینل کو بتایا: "ریاض میں روسی اور امریکی وفود کا اہم مشن ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو حقیقی طور پر معمول پر لانا ہے۔”
Short Link
Copied