پاک صحافت ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے جواب میں ایک امریکی سینیٹر نے اعلان کیا کہ وہ امریکہ کو آمریت کی طرف لے جا رہے ہیں۔
سی این این کے مطابق، سینیٹر برنی سینڈرز نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا: ملک میں "بڑے پیمانے پر آمدنی اور دولت کی عدم مساوات کے وقت”، ٹرمپ اور ریپبلکن تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور رہائش پر اخراجات کم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ اس لاگت میں کمی کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟” ہم 10 سال کی مدت میں کھربوں ڈالر کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ وہ ایلون مسک اور ارب پتی طبقے کے لیے ٹیکس میں بھاری چھوٹ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق، امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی کے بعد امریکہ کے موجودہ سیاسی ماحول کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور ایلون مسک، مارک زکربرگ اور جیف بیزوس سمیت ارب پتیوں اور ٹیکنالوجی کے بڑے بڑے افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب ارب پتی ہماری حکومت کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
امریکی سیاسی نظام کی سمت کے بارے میں خدشات کوئی نئی بات نہیں۔ حالیہ برسوں میں، سابق صدر جمی کارٹر سمیت کچھ لوگوں نے کہا ہے کہ ملک کا طرز حکومت اس طرح تبدیل ہو رہا ہے جس سے دولت مند اشرافیہ کو مراعات حاصل ہوں۔
گزشتہ ماہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی حکومت کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے ہیں، جن میں محکمہ تعلیم کو ختم کرنے، بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے، صحت کی دیکھ بھال پر حکومتی اخراجات کو کم کرنے، اور ایلون مسک کی سربراہی میں ایک سرکاری کارکردگی کا دفتر بنانے کا فیصلہ شامل ہے۔
ان اقدامات کے خلاف امریکی معاشرے میں احتجاج کیا گیا ہے۔
Short Link
Copied