پاکستان: ٹرمپ کا غزہ منصوبہ ‘تشویش ناک’ اور ‘غیر منصفانہ’

پاکستان
پاک صحافت پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو انتہائی تشویشناک اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کی سرزمین صرف فلسطینیوں کی ہے۔
پاک صحافت کے نامہ نگار کے مطابق شفقت علی خان نے آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں امریکی صدر کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے حالیہ بیانات کے حوالے سے کہا: "اسلام آباد اس منصوبے کو انتہائی تشویشناک سمجھتا ہے۔”
انہوں نے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی بے دخلی کو غیر منصفانہ سمجھا اور اس بات پر زور دیا: "فلسطین کی سرزمین صرف فلسطینیوں کے پاس ہے۔”
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان فلسطین کی بھرپور حمایت اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی پالیسی پر کاربند ہے۔
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور غزہ کی پٹی کے مکینوں تک انسانی امداد کی ترسیل کو روکنے کے اسرائیل کے حالیہ اقدامات کی بھی شدید مذمت کی۔
گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کے ردعمل میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ان بیانات کو نفرت انگیز قرار دیا اور صیہونی حکومت کے جرائم میں امریکہ کی دوبارہ شمولیت کو قرار دیا اور تاکید کی: امت اسلامیہ فلسطین اور قدس کے جنگجوؤں کے ساتھ کھڑی ہے اور کبھی بھی غزہ پر قبضے کی اجازت نہیں دے گی۔
پاک صحافت کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کے انخلاء کے بعد امریکا غزہ کی ملکیت سنبھالے گا اور وہاں اپنی افواج تعینات کرے گا۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ فلسطینیوں کو دوسری جگہوں پر آباد کرنے کے بعد، امریکہ اس پٹی کو ایک تفریحی مقام میں تبدیل کر دے گا جہاں فلسطینیوں سمیت "دنیا بھر کے لوگ” رہ سکیں گے۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکہ کس اختیار کے تحت یہ زمین حاصل کرے گا اور اس پر تعمیرات کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے