گوٹیرس: یمن پر اسرائیل کے حملے تشویشناک ہیں

گوٹیرس

پاک صحافت اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یمن پر صیہونی حکومت کے حملوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے تمام فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور خطے میں فوجی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، گوتریس کے ترجمانوں میں سے ایک "سٹیفنی ٹریمبلے” نے جمعہ کی صبح اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں لکھا: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یمن اور اسرائیل کے درمیان تنازعات میں اضافے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے، بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور یمن میں بجلی کی فراہمی کے مراکز پر اسرائیلی فضائی حملے انتہائی تشویشناک ہیں۔

اس بیان میں ان فضائی حملوں میں "کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے” کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے: جب صنعاء کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا تو اقوام متحدہ کی فضائی انسانی خدمات کا ایک دستہ زخمی ہوا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین بشمول انسانی قوانین کا ہمیشہ احترام کیا جانا چاہیے اور تمام فریقوں کو شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کا تحفظ کرنا چاہیے۔ امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ نہ بنایا جائے۔

گوٹیریس نے "خطے میں مزید کشیدگی کے خطرے” کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا اور "تمام فریقین سے تمام فوجی کارروائیاں بند کرنے اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے” کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے: "ایک ایسے وقت میں جب لاکھوں لوگوں کو زندگی بچانے والی امداد کی ضرورت ہے، بحیرہ احمر میں بندرگاہوں اور صنعاء کے ہوائی اڈے پر فضائی حملوں سے انسانی امداد کی کارروائیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔”

صیہونی حکومت کے جنگجوؤں نے جمعرات کو صنعاء اور الحدیدہ صوبوں میں سات فضائی حملوں میں اہداف کو نشانہ بنایا۔ صنعاء اور حدیدہ میں پاور پلانٹ حملوں کے اس دور میں نشانہ بنائے گئے انفراسٹرکچر میں سے ایک تھا۔

صہیونی آرمی ریڈیو نے ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں صنعا ایئرپورٹ، الحدیدہ بندرگاہ اور تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

عبرانی زبان کے ذرائع نے اس حملے کو یمن پر سب سے وسیع حملہ قرار دیا اور تصدیق کی کہ اس حملے میں درجنوں اسرائیلی جنگجوؤں نے حصہ لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے