پاک صحافت چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فلپائن میں امریکی میزائلوں کی تعیناتی کو اشتعال انگیز اور خطرناک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور کشیدگی پیدا کرنے کی نہیں بلکہ امن اور ترقی کی ضرورت ہے۔
گلوبل ٹائمز کی اشاعت سے آئی آر این اے کے مطابق، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے فلپائنی فوج کی طرف سے امریکی ٹائیفون درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم کی خریداری کے منصوبے کے ردعمل میں اس اقدام کو اشتعال انگیز اور خطرناک اقدام قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس نظام کا قیام جو کہ تزویراتی اور جارحانہ دونوں ہے، علاقائی کشیدگی پیدا کرنے کے لیے فلپائن کے غیر ملکی افواج کے ساتھ تعاون کو ظاہر کرتا ہے، اور مزید کہا: منیلا کا یہ فیصلہ جغرافیائی سیاسی محاذ آرائی کو تیز کرنے، ہتھیاروں کی دوڑ کو ہوا دینے اور عدم استحکام پیدا کرنے کا باعث بنے گا۔
ماؤ نے اس کارروائی کو فلپائن، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے عوام، تاریخ اور خطے کی سلامتی کے لیے انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا: "خطے کو امن اور ترقی کی ضرورت ہے، درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور تصادم کی نہیں۔”
چینی سفارت کار نے فلپائنی حکام سے کہا کہ وہ خطے کے ممالک اور اپنے عوام کی آواز کو سنیں اور اس غلط فیصلے کو درست کرتے ہوئے اپنے سابقہ عوامی وعدوں کے مطابق ٹائفون میزائل سسٹم کو ترک کر دیں۔
ماؤ نے یہ بھی خبردار کیا کہ اس غلط راستے پر جاری رہنے کے علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔