مغربی میڈیا کا دعویٰ: روس شام سے اپنا فوجی سازوسامان افریقہ منتقل کر رہا ہے

نقشہ

پاک صحافت ایک مغربی میڈیا نے سیٹلائٹ تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ روس شام میں اپنی موجودگی کم کر رہا ہے اور اپنے فوجی اثاثے افریقہ منتقل کر رہا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق "ریڈیو فری یورپ” ویب سائٹ نے اس دعوے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے سابق صدر اور روس کے پرانے اتحادی بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد 8 دسمبر کو ، ماسکو شام میں اپنی فوج کے نشانات کو ہلکا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ اس نے شام میں اپنے اڈوں سے کافی مقدار میں فوجی سازوسامان ہٹا دیا ہے۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ "حمیمیم” میں فضائی اڈے اور "طرطس” میں بحریہ کے اڈے کو پہنچنے والے ممکنہ نقصان کو کم کرنے کے لیے ایسا لگتا ہے کہ ماسکو لیبیا، مالی اور سوڈان کے ممالک میں اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ افریقی ممالک ایسے اقدامات کے لیے موزوں متبادل اور انتخاب کا امکان نہیں رکھتے۔

اس مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شام میں فوجی اڈوں کا نقصان روس کے لیے ایک بڑی تزویراتی ناکامی ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے ماسکو نے کہا کہ وہ شام میں اپنے فوجی اڈوں کے مستقبل پر دمشق کی نئی حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

دریں اثنا، ماہرین کا خیال ہے کہ روسی فوجی سازوسامان کی ایک قابل ذکر تعداد کی منتقلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک شام سے جزوی یا مکمل انخلاء کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بہت مہنگا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے