پاک صحافت ایک ہندوستانی اشاعت نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ طالبان حکام اسلام آباد کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے کابل کے ساتھ ہندوستان کے تعاون کو بڑھانا چاہتے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے علاقائی دفتر کے مطابق، بھارتی اخبار "سنڈے گارجین” نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ طالبان کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے اثر و رسوخ کو کمزور کرنے کے لیے بھارت کو طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنا چاہیے۔
اس رپورٹ کے مطابق طالبان حکام کا کہنا ہے کہ بھارت تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان پر انحصار کم کرنے کے لیے افغانستان کی مدد کرے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ طالبان نے قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ "سہیل شاہین” کے بیٹے "نجیب شاہین” کو نئی دہلی میں افغان سفارت خانے میں تعینات کرنے کے لیے نامزد کیا۔
رپورٹ میں کابل میں طالبان کے سینئر عہدیداروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نئی دہلی کو جلد از جلد طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑھانا چاہیے۔
رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ طالبان حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اب اس تعلقات کو ’رسمی شکل دینے‘ کا صحیح وقت ہے، کیونکہ بھارت کی حکمت عملی خطے کے لیے سود مند ثابت ہوگی اور افغانستان میں پاکستان کے اثر و رسوخ کو کم کر سکتی ہے، جو طالبان کا روایتی اتحادی ہے۔
سنڈے گارجین نے مزید کہا کہ طالبان حکام نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے سے بھارت "خطے میں پاکستان کے کردار کو بھی تباہ کر سکتا ہے”۔
اس بھارتی میڈیا نے یہ بھی لکھا کہ طالبان کو امید ہے کہ نئی دہلی افغانستان کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہتری کے لیے سرمایہ کاری کرے گا تاکہ پڑوسی ممالک پر افغانوں کا انحصار کم کیا جا سکے اور دوسری طرف افغان طلباء کو اسکالرشپ کی فراہمی دوبارہ شروع کی جائے۔