پاک صحافت امریکی صدارتی انتخابات کے عین ساتھ ہی، فلسطین کے حامیوں نے لندن میں ملکی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی اور مجرم صیہونی حکومت کے لیے واشنگٹن کی حمایت کی مذمت کی۔
پاک صحافت کی بدھ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق اس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے امریکی انتخابات میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے دونوں امیدواروں کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں جنگجو عناصر قرار دیا۔
فلسطینی حامیوں نے کملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار اور ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار) کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں جن پر ’نو ٹو ہیریس‘، ’نو ٹو ٹرمپ‘ کے نعرے لگے تھے۔ انہوں نے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن غزہ اور لبنان میں نسل کشی کا ووٹ ہے۔
چند گھنٹے قبل ملک کے 47ویں صدر کے انتخاب کے لیے 60ویں امریکی صدارتی انتخابات سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان شروع ہو گئے ہیں۔ تازہ ترین پولز کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مقابلہ بہت سخت ہے۔ اس الیکشن کا فاتح جنوری 2025 سے چار سالہ صدارتی مدت کا آغاز کرے گا۔
انگلستان میں فلسطین کے حامیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ صیہونی حکومت کی مکمل حمایت کرکے غزہ کے انسانی بحران میں شریک ہے۔ مظاہرین گزشتہ ہفتے کے روز لندن میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف مظاہروں کے تسلسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف تباہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی اور مہلک قحط کے علاوہ ہزاروں سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی کو کھنڈر میں تبدیل کرنے کے بعد اس حکومت نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں جس کی عالمی مذمت کا سامنا ہے۔ صہیونی پارلیمنٹ نے حال ہی میں عالمی برادری کے انتباہ کے خلاف ایک قانون بھی منظور کیا ہے جس کے تحت مقبوضہ فلسطین کے اندر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
عالمی برادری کی تذلیل کرکے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ کو فوری طور پر بند کرنے کی قراردادوں اور نسل کشی کو روکنے کی ضرورت کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظر انداز کرکے صیہونی اس خطے میں اپنے جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہیں۔