امریکہ

پینٹاگون: امریکا کی یوکرین اور اسرائیل کی حمایت کا موازنہ نہ کیا جائے

پاک صحافت امریکی وزارت دفاع کی ترجمان سبرینا سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین اور اسرائیل کے لیے واشنگٹن کی حمایت کا ایک دوسرے سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے اور یہ دونوں مسائل مختلف ہیں۔

“تاس” سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ان دونوں تنازعات کے لیے مختلف صلاحیتوں اور نقطہ نظر کی ضرورت ہے اور “دو بالکل مختلف حالات ہیں جن کا موازنہ کرنا بیکار ہے۔”

یہ پوچھے جانے پر کہ پولینڈ اور رومانیہ میں قائم امریکی تھاڈ فضائی دفاعی نظام کو یوکرین کے دفاع کے لیے کیوں استعمال نہیں کیا جا رہا ہے، سنگھ نے کہا: “مختلف صلاحیتیں، جنگیں، خطے اور اسرائیل اور یوکرین کے وعدے بھی مختلف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اسرائیل اور یوکرین کی مخصوص ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

سنگھ نے کہا: موجودہ امریکی حکومت اسرائیل اور یوکرین کو ان کی مختلف ضروریات فراہم کرنے میں مدد جاری رکھے گی۔

پاک صحافت کے مطابق، پینٹاگون نے صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت جاری رکھتے ہوئے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ امریکہ “تھاڈ” نامی جدید میزائل شکن نظام مقبوضہ علاقوں میں بھیجے گا۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائڈر نے صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے میزائل آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے ایک بیان میں اعلان کیا: تھاڈ میزائل شکن نظام کی تعیناتی سے اسرائیل کے مربوط فضائی دفاعی نظام کو تقویت ملے گی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وہ “اسرائیل کے دفاع” کے لیے اس نظام کو مقبوضہ علاقوں میں بھیجیں گے۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن نے مقبوضہ علاقوں میں تھاڈ میزائل شکن نظام کی تعیناتی کے بارے میں واشنگٹن کے ابتدائی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ دریں اثنا، امریکہ یوکرین کو ایسے ہتھیار فراہم کرنے پر آمادہ نہیں ہے، اور اس انداز کو ماہرین کے ساتھ ساتھ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ہیرس

کیا عرب امریکیوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا؟

پاک صحافت “عرب امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی/اے اے پی اے سی” نے اعلان کیا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے