روسی

میکرون نے فرانس کی نئی حکومت کی نقاب کشائی کی

پاک صحافت  فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے 11 ہفتے بعد ہفتے کی رات ملک کی نئی حکومت کا اعلان کیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے حوالے سے آئی آر این اے کے مطابق وزیر اعظم مشیل بارنیئر کی تشکیل کردہ نئی فرانسیسی حکومت نے دائیں بازو کی جانب ایک اہم موڑ لیا ہے۔

بارنیئر ایک قدامت پسند سیاست دان ہیں جو بین الاقوامی سطح پر یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کے مذاکرات کے رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہیں دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل نئے وزیر اعظم کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا اور ان کی حکومت کی پہلی ذمہ داری 2025 کا بجٹ بل پیش کرنا ہے۔

فرانس کی نئی حکومت میں جین نول باروٹ کو وزیر خارجہ اور برونو ریٹیو کو وزیر داخلہ نامزد کیا گیا ہے، جب کہ سیبسٹین لیکورنیو وزیر دفاع کے عہدے پر برقرار ہیں۔

بائیں بازو کے سیاست دانوں نے، جو دائیں بازو کی حکومت کے آنے سے ناخوش ہیں، خبردار کیا ہے کہ وہ نئی حکومت کو چیلنج کریں گے۔

جولائی کے یومیہ انتخابات میں بائیں بازو کے اتحاد “نیو پاپولر فرنٹ” نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں، لیکن اسے حکومت بنانے کے لیے پارلیمانی اکثریت کی حمایت حاصل نہیں تھی۔

میکرون نے دلیل دی تھی کہ بائیں بازو نئی حکومت بنانے کے لیے قانون سازوں سے کافی حمایت حاصل کرنے سے قاصر ہے۔ اس کے بعد اس نے حکومت بنانے کے لیے بارنیئر کے ساتھ مذاکرات کا رخ کیا، جسے اعتدال پسند اور قدامت پسند “ریپبلکن” پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔

انتہائی دائیں بازو کی قومی اسمبلی پارٹی کے رہنما جارڈن بارڈیلا نے میکرون کی نئی کابینہ کی مذمت کی اور کہا کہ یہ حکومت “میکرونزم کی طرف واپسی” ہے اور اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

انتہائی بائیں بازو کے سیاست دانوں میں سے ایک نے بھی نئی کابینہ کو “قومی انتخابات میں ہارنے والوں کی حکومت” قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ

اسرائیل کے جرائم کے لیے امریکہ کی حمایت: حزب اللہ پر حملہ تشدد کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے

پاک صحافت امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک عجیب بیان میں دعویٰ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے