اردوغان

اردوغان: اسرائیل ایک دہشت گرد تنظیم ہے

پاک صحافت ترک صدر نے کہا: اسرائیل ایک ریاست یا حکومت نہیں بلکہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔

خبر رساں ایجنسی پاک صحافت کے مطابق، رجب طیب اردوغان نے ہفتے کے روز مزید کہا: “لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت ظاہر کرتی ہے کہ یہ حکومت خطے میں جنگ کو وسعت دینے کی کوشش کر رہی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: لبنانی قوم کو قتل کرنے کے لیے مواصلاتی آلات کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت ایک دہشت گرد تنظیم کی طرح برتاؤ کرتی ہے۔

اردوغان نے کہا: اسرائیل فلسطینیوں کو بموں اور راکٹوں سے اور بھوک و پیاس سے مار رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا: بعض مغربی ممالک ہمارے انتباہات کے باوجود اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ترک صدر نے کہا: تمام دباؤ اسرائیل پر مرکوز ہونا چاہیے تاکہ خطہ جنگ کی عظیم تباہی کا باعث نہ بنے۔

اردگان نے مزید کہا: ہم پر اور دنیا کے دیگر ممالک اور اقوام متحدہ پر غزہ کی پٹی کے حوالے سے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: “خطہ آج ایک بڑے بحران کا سامنا کر رہا ہے اور عالمی برادری کو اسرائیل کے اقدامات کو دیکھنا چھوڑ دینا چاہیے۔”

پاک صحافت کے مطابق، غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے تقریباً 12 ماہ بعد، یہ جنگ، جس کا آغاز حماس کی تحریک کو تباہ کرنے اور صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو بیان کردہ اہداف کے ساتھ 7 اکتوبر 2023 کو کیا گیا تھا۔ اب تک اپنے اہداف حاصل نہیں کر پائے ہیں۔

اس حکومت نے غزہ کی پٹی میں 351 دنوں کے جرائم میں 41,272 فلسطینی شہریوں کو قتل اور 95,551 دیگر کو زخمی کیا۔

جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے بیروت کے جنوب میں دحیہ کے علاقے پر حملہ کیا اور ایک عمارت کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں لبنانی حزب اللہ کے جہادی کمانڈروں میں سے ایک ابراہیم عقیل کی شہادت اور درجنوں دیگر افراد سمیت 31 افراد شہید ہو گئے۔

لبنان میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران صیہونی حکومت نے ہزاروں پیجرز، وائرلیس آلات اور مواصلاتی نظام کو دھماکے سے اڑا کر کم از کم 37 لبنانی شہریوں کو شہید اور 4000 سے زائد کو زخمی کر دیا۔

دنیا کے کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے لبنان میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے جمعرات کے روز تاکید کی کہ صیہونی حکومت نے لبنان میں اپنی حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے ساتھ تمام سرخ لکیروں کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں

یورپ

یورپی یونین کے ملازمین غزہ کے حوالے سے اس یورپی بلاک کی پالیسی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں

پاک صحافت یورپی یونین سے وابستہ تنظیموں کے ملازمین نے جمعرات کے روز فلسطین کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے