معافی

تائیوان میں “گولڈ اپولو” کمپنی کے سربراہ سے لبنان میں پھٹنے والے پیجرز کے بارے میں پوچھ گچھ

پاک صحافت تائیوان کے حکام کا کہنا ہے کہ اس ملک کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے لبنان میں دہشت گردی کے واقعے میں پھٹنے والے پیجرز بنانے والی کمپنی “گولڈ اپولو” کے سربراہ سے پوچھ گچھ کی ہے۔

رائٹرز کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں پھٹنے والے پیجرز بنانے والی کمپنی گولڈ اپولو کمپنی کے چیئرمین اور بانی سے جمعرات کی شام تائیوان کے پراسیکیوٹر نے پوچھ گچھ کی اور پھر انہیں رہا کر دیا گیا۔

تائیوان کی اس کمپنی کے صدر ہسو چنگ کوانگ نے کہا کہ اس نے دھماکہ خیز ڈیوائسز تیار نہیں کیں بلکہ ہنگری کی کمپنی بی اے سی نے بنائی ہیں۔

کوانگ نے نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ تائیوان کے پراسیکیوٹر کے دفاتر میں سے ایک چھوڑ کر چلے گئے۔ تائی پے کے پراسیکیوٹر آفس نے ابھی تک اپنی تحقیقات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

تائیوان کی حکومت نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں، اور پولیس نے تائی پے میں کوانگ کی کمپنی کے کئی دورے کیے ہیں۔

یہ خبر اس وقت شائع ہوئی ہے جب تائیوان کے وزیر دفاع “ویلنگٹن کو” نے بھی جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں ایک سیکورٹی ٹیم پیجر کی تیاری کے معاملے کی بغور تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے اس خبر کی تفصیلات کا ذکر کیے بغیر مزید کہا: “اس خبر کی اشاعت کے بعد میری رائے یہ ہے کہ متعلقہ قومی سلامتی کے ادارے اس وقت اس معاملے پر بہت زیادہ توجہ دے رہے ہیں”۔

یہ پوچھے جانے پر کہ آیا اسرائیلی حکومت نے تائیوان کو دھماکوں کے بارے میں خبردار کیا تھا یا دونوں نے سیکورٹی یا معلومات کا تبادلہ کیا تھا، کوو نے کہا کہ تائیوان کا حکومت کے ساتھ ایسا کوئی تعلق نہیں ہے۔

لبنان میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران صیہونی حکومت نے ہزاروں پیجرز، وائرلیس آلات اور مواصلاتی نظام کو دھماکے سے اڑا کر کم از کم 37 لبنانی شہریوں کو شہید اور 4 ہزار سے زائد کو زخمی کر دیا۔

دنیا کے کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے لبنان میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جمعرات کے روز کہا کہ صیہونی حکومت نے لبنان میں اپنی حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے تمام سرخ لکیروں کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں

روس اور پاکستان

برکس میں پاکستان کی رکنیت اور اقتصادی تعاون کی دستاویزات پر دستخط کے لیے روس کی حمایت

پاک صحافت روس کے نائب وزیر اعظم کے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران دونوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے