پاک صحافت امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ یہ رپورٹس کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے "پریشان کن” ہیں اور اسرائیل سے ان الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان، ویدانت پٹیل نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق صحافیوں کو بتایا: "ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان الزامات کی فوری اور شفاف تحقیقات کرے اور کسی بھی ممکنہ قصوروار کا احتساب کرے۔”
پٹیل نے مزید کہا: اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا پابند ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں امریکی وزارت خارجہ کے اس اہلکار نے کہا کہ حماس نے دوحہ مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے کیا آپ حماس کو ان مذاکرات میں شریک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہم ان بیانات سے واقف ہیں۔ ہماری توقع ہے کہ تمام مذاکرات کار مذاکرات کی میز پر واپس آئیں گے تاکہ ان مذاکرات کو کسی نتیجے تک پہنچایا جا سکے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ مذاکرات آگے بڑھیں گے۔
پٹیل نے اس سوال کے جواب میں کہ جب حماس ان میں شریک نہیں ہے تو آپ یہ مذاکرات کیسے آگے بڑھنے کی توقع رکھتے ہیں؟ انہوں نے دعوی کیا: علاقے میں ہمارے ساتھیوں نے اعلان کیا کہ ان مذاکرات میں حماس کا نمائندہ موجود رہے گا۔ میں اس بارے میں مزید وضاحت نہیں کرنا چاہتا۔
انہوں نے واضح کیا: جب امریکی اور مصری رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے اپنے بیان کا اعلان کیا تو اسرائیل نے فوری طور پر مذاکرات میں شرکت اور انہیں حتمی شکل دینے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان نے ان اصولوں کو برقرار رکھا ہوا ہے جن کا امریکی صدر نے مئی کے آخر میں ان مذاکرات کے حوالے سے اعلان کیا تھا۔ ہم غزہ میں جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، اور یہ امریکی انتظامیہ کے لیے ایک ترجیح ہے۔